ہانگ جھو ، 4 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ہندوستان نے پاک مقبوضہ کشمیر سے ہوکر گزرنے والے چین -پاکستان اقتصادی کوریڈور(سی پی ای سی )اورخطے سے پیدا ہونے والی دہشت گردی پر آج چین کے سامنے اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے چینی صدر شی چن پنگ سے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے اسٹریٹجک مفادات کے تئیں حساس ہونا چاہیے ۔مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سیاسی مفادات سے متاثر نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ پائیدار دو طرفہ تعلقات کو یقینی بنانے کے لیے یہ بات انتہائی اہم ہے کہ ہم ایک دوسرے کے جذبات، خدشات اور اسٹریٹجک مفادات کا احترام کریں۔جی- 20کانفرنس سے پہلے شی کے ساتھ ہوئے دوطرفہ میٹنگ میں مودی نے پاک مقبوضہ کشمیر سے ہوکر گزرنے والے 46ارب ڈالر کی لاگت والے چین پاکستان اقتصادی کوریڈور(سی پی ای سی )پر تشویش ظاہر کی ہے۔توانائی سے جڑے کئے پروجیکٹ کے علاوہ سی پی ای سی میں گوادر پورٹ سے پاک مقبوضہ کشمیر کے راستے شن جیانگ کے کاش گھر تک تیل اور گیس لے جانے کے لیے ریل، سڑک اور پائپ لائنیں ہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ سے جب پوچھا گیا کہ کیا سی پی سی ای سی والے علاقے سے دہشت گردی کے بڑھنے کے بارے میں بحث ہوئی ہے؟تو انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ مسئلہ میٹنگ کے دوران اٹھایا جا رہا ہے۔مودی نے کہا کہ ہندوستان اور چین دونوں کو ہی ایک دوسرے کے اسٹریٹجک مفادات کے تئیں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے منفی تصور کو بڑھنے سے روکنے کے لیے مخصوص قدم اٹھانے کی اپیل کی۔سوروپ نے شی کے ساتھ جاری رہی تقریبا 30منٹ کی ملاقات میں مودی کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کی مختصر معلومات دیتے ہوئے کہاکہ نظریاتی طور پر دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے اسٹریٹجک مفادات کے تئیں حساس ہونا پڑے گا۔مودی اور وہ شی کی یہ آٹھویں ملاقات ہے۔